مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر انچیف امیر میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے فوج کے منتخب قرآنی عہدیداروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں مسلح افواج کے قرآنی خاندانوں کے فعال اور قابل فخر ارکان کی موجودگی کو باعث فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے قرآن کے میدان میں بہت سے اعزازات حاصل کیے اور اس وقت سائنسی، جنگی اور قرآنی جہاد کے میدانوں میں کامیابیاں سمیٹ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کی بنیاد اسلامی نظام کے اس اہم ستون پر امامین انقلاب (امام خمینی اور رہبر معظم) کے وسیع نظرئے کی روشنی میں قرآن اور اہل بیت(ع) سے تمسک کرتے ہوئے رکھی گئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد جنگی، سکیورٹی اور سائنسی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔
جنرل موسوی نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن نے صیہونی مکڑی کے جالے کی حقیقت اور امریکیوں کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے واضح کر دیا۔ اس آپریشن اور عوامی مزاحمت نے غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اور اس کے آقا امریکہ کی منافقت کو برملا کرنے کے ساتھ انسانی حقوق کا ناٹک رچانے والے مغربی اداروں اور ذرائع ابلاغ کے مکروہ چہرے سے نقاب نوچ لیا ہے۔
انہوں نے غزہ کی مظلوم مگر مزاحمت شعار فلسطینی قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ مزاحمت کا شہر اور ظلم و ستم کے خلاف قیام کی علامت ہے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مطابق طوفان الاقصیٰ آپریشن ایک ناقابل تلافی شکست ہے۔ کیونکہ بہادر فلسطینی مجاہدین نے تقریباً 75 سال بعد مقتدر انداز میں جارحانہ آپریشن کیا۔
جنرل امیر موسوی نے بیان کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 700 سے زائد معصوم خواتین اور بچے ناپاک صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ جب کہ امریکہ ان معصوم جانوں کے ضیاع اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کرنے کے ساتھ ان وحشیانہ جرائم میں براہ راست ملوث رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کا احساس رکھنے والے تمام افراد اس صیہونی بربریت کی مذمت کرتے ہیں، لیکن بچوں کی قاتل صیہونی حکومت اور امریکہ اس جارحیت کو جاری رکھ کر مزید سنگین جرائم کی مرتکب ہو رہے ہیں۔
جنرل موسوی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غزہ کی جنگ میں فلسطینیوں کی فتح ثابت ہوچکی ہے مزید کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن نے فلسطینیوں کو بھلانے کی ناپاک اور مہنگی سازش کو مکمل طور پر شکست سے دوچار کر دیا اور دنیا کو مظلومانہ اقتدار کے مفہوم سے آشنا کرتے ہوئے عملا دکھایا کہ مظلوم لیکن طاقتور ہونے کا کیا مطلب ہے۔
انہوں نے صیہونی رجیم کے زوال کو حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کے حامیوں کو اس حقیقت کو قبول کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین کو ان کے اصل مالکان کو واپس کرنا چاہیے۔ تاہم مجرموں کا عالمی ٹرائل وہ کم از کم قیمت ہے جو امریکیوں اور صیہونیوں کو ادا کرنا پڑے گی ۔
آپ کا تبصرہ